الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي فَاكِهَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے میوہ جات (تناول فرمانے) کا بیان
4. تربوز اور تر کھجور کا اکٹھے کھانا
حدیث نمبر: 199
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الرَّمْلِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ الصَّلْتِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكَلَ الْبِطِّيخَ بِالرُّطَبِ»
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تربوز تازہ کھجوروں کے ساتھ ملا کر نوش فرمایا۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي فَاكِهَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 199]
تخریج الحدیث: «صحيح» :
«(السنن الكبري للنسائي: 167/4 ح 6727) (اخلاق النبى صلى الله عليه وسلم: ص216. 217)»
اس روایت کی سند دو وجہ سے ضعیف ہے:
➊ عبداللہ بن یزید بن الصلت ضعیف (راوی) ہے۔ دیکھئیے: [تقريب التهذيب: 3705 ]
➋ محمد بن اسحاق بن یسار صدوق مدلس تھے اور یہ روایت «عن» سے ہے۔
حدیث سابق (197) اس کا صحیح شاہد ہے، جس کے ساتھ یہ روایت بھی صحیح یا حسن ہے۔

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح