الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي كُحْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سرمہ (لگانے) کا بیان
3. سوتے وقت اثمد سرمہ کا استعمال
حدیث نمبر: 52
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ هُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَيْكُمْ بِالْإِثْمِدِ عِنْدَ النَّوْمِ، فَإِنَّهُ يَجْلُو الْبَصَرَ، وَيُنْبِتُ الشَّعْرَ»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سوتے وقت تم پر اثمد سرمہ لازم ہے کیونکہ یہ نظر روشن کرتا ہے اور (پلکوں کے) بال اگاتا ہے۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي كُحْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 52]
تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
اس کی سند میں محمد بن اسحاق بن یسار راوی صدوق حسن الحدیث موثق عندالجمہور اور مدلس تھے، یہ روایت عن سے ہے، لہٰذا ضعیف ہے۔
سنن ابن ماجہ (3496) میں اس کا ایک ضعیف شاہد بھی ہے۔ (انوار الصحيفه ص 503)

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف