سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ بوڑھے ہو گئے ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”مجھے سورہ ھود، واقعہ، مرسلات، عم یتسآءلون اور اذا الشمس کورت نے بوڑھا کر دیا ہے۔“[شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي شَيْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 41]
تخریج الحدیث: «سندہ ضعیف» : «(سنن ترمذي: 3297 وقال حسن غريب)» اس روایت کی سند ابواسحاق السبیعی ( مدلس) کے «عن» کی وجہ سے ضعیف ہے اور اس کے ضعیف شواہد بھی ہیں۔ دیکھئیے (انوار الصحیفہ ص 288) سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: یا رسول اللہ! آپ کے (کچھ) بال سفید ہو گئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سورۂ ھود اور اس جیسی سورتوں کی وجہ سے یہ بال سفید ہوئے ہیں۔“ [ المعجم الكبير للطبراني 286/17۔ 287 ح 790 و سنده حسن ] معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیس کے قریب بال سورۂ ھود اور اس جیسی سورتوں کے نزول کے بعد سفید ہوئے تھے۔
سیدنا ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ پر بڑھاپا آ گیا ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے سورہ ھود اور اس کی بہنوں نے بوڑھا کر دیا۔“[شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي شَيْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 42]
تخریج الحدیث: «حسن» : «المعجم الكبير للطبراني (123/22 ح317)، حلية الاولياء (350/4)» اس روایت کی سند ابواسحاق کے «عن» کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن اس کا حسن لذاتہ شاہد بحوالہ المعجم الکبیر گزر چکا ہے۔ [ديكهئیے حديث سابق: 41]