اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم جس بستی میں جاؤ اور وہاں قیام کرو“، میرا خیال ہے کہ پھر آپ نے فرمایا: ”تو تمہارا حصہ اس بستی ممں ہو گا یا وہ تمہاری ملکیت ہے۔“ یا ایسا ہی کوئی اور کلام۔ ”اور جو بستی (والے) اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے تو فتح کی صورت میں ان کا پانچواں حصہ اللہ اور اس کے رسول کا ہے، پھر وہ بھی تمہارے ہی لیے ہے۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 139]
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم، كتاب الجهاد والسير، باب حكم الفيء، رقم: 1756/47، حدثنا أحمد بن حنبل ومحمد بن رافع قالا: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا أبو هريرة عن محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث منها: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: .... - مسند أحمد: 93/16، رقم: 107/8200 - مصنف عبدالرزاق، كتاب أهل الكتاب، باب أخذ من الأرض علوة، رقم: 10137 - شرح السنة، كتاب الجهاد، باب حل الغنيمة لهذه الأمة، رقم: 2719 - السنن الكبرىٰ: 318/6، كتاب قسم الفيء والغنيمة - الأموال لأبي عبيد، رقم: 140.»