اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ان کی صورتیں چودھویں رات کے چاند کی طرح ہوں گی۔ وہ (جنتی) نہ تو اس میں تھوکیں گے، نہ ناک صاف کریں گے اور نہ ہی رفع حاجت کریں گے، ان کے برتن کنگھیاں سونے اور چاندی کی ہوں گی۔ ان کی انگیٹھیوں (کا ایندھن) عود ہندی (خوشبودار لکڑی) ہے۔ ان کا پسینہ کستوری کی مانند (خوشبودار) ہو گا اور ہر ایک جنتی کی دو دو بیویاں ہوں گی، جن کی پنڈلیوں کا گودا خوبصورتی کی وجہ سے گوشت کے بیچ سے نظر آئے گا۔ نیز جنتیوں کے درمیان کسی قسم کا نہ کوئی اختلاف ہو گا اور نہ کوئی بغض، سب کے دل ایک دل کی مانند ہوں گے اور صبح شام اللہ کی تسبیح بیان کرتے ہوں گے۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 86]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب بدء الخلق، باب ما جاء فى صفة الجنة وأنها مخلوقة: 3245، حدثنا محمد بن مقاتل: أخبرنا عبدالله: أخبرنا معمر عن همام بن منبه عن أبى هريرة رضى الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم .... - صحيح مسلم، كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها، باب فى صفات الجنة وأهلها وتسبيحهم فيها بكرة وعشيا، رقم: 2834/17، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا به أبو هريرة رضى الله عنه عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث منها: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم .... - سنن الترمذي، كتاب صفة الجنة، باب ما جاء فى صفة أهل الجنة، رقم: 2537 - مسند أحمد: 83/16، رقم: 89/8183 - مصنف عبدالرزاق: 413/11-414، كتاب الجامع، باب الجنة وصفتها - شرح السنة: 207/15، باب صفة الجنة، وما أعد الله للصالحين فيها.»