اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی یوں نہ کہے: اپنے ”رب“ کو پلاؤ، اپنے رب کو کھانا کھلاؤ یا اپنے رب کو وضو کراؤ، اور نہ کوئی (اپنے آقا کو) میرا ”رب“ کہ کر پکارے بلکہ وہ (اپنے آقا کو)”سیدی و مولای“ میرا سردار، میرا مولا کہہ کر پکارے۔ کسی کے لیے ”عبدی“ میرا بندہ، یا ”امتی“ میری بندی کہنا ٹھیک نہیں، بلکہ اسے چاہیے وہ یوں کہے: ”غلامی“ میرا نوکر، میری نوکرانی، میرا غلام۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 85]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب العتق، باب كراهية التطاول على الرقيق، رقم: 2552، حدثنا محمد: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام بن منبه، انه سمع أبا هريرة رضى الله عنه يحدث عن النبى صلى الله عليه وسلم أنه قال .... - صحيح مسلم، كتاب الألفاظ من الأدب وغيرها، باب حكم إطلاق لفظة العبد والأمة والمولٰى والسيد، رقم: 2249/15، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث منها: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم .... - مسند أحمد: 83/16، رقم: 88/8182 - سنن الكبرىٰ: 13/8، كتاب النفقات، باب ما ينادى به كل واحد منهما صاحبه - مصنف عبدالرزاق: 45/11، كتاب الجامع، باب لايقال أحد ربي ولا ربتي، رقم: 19869.»