رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک مرتبہ آدم اور موسیٰ علیہ السلام کے درمیان جھگڑا ہوا۔ موسیٰ علیہ السلام نے کہا: آپ وہ آدم ہو جنہوں نے لوگوں کو بہکایا اور انہیں جنت سے نکلوا کر زمین کی طرف بھیج دیا؟ آدم علیہ السلام نے کہا: آپ وہ موسیٰ ہو جسے اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کا علم عطا کیا اور رسالت کے سبب دوسرے لوگوں پر فضیلت بخشی؟ موسیٰ علیہ السلام نے جواب دیا: ہاں! (میں وہی ہوں) اس پر آدم علیہ السلام نے کہا: آپ مجھے اس عمل پر ملامت کرتے ہو جسے اللہ تعالیٰ نے میری پیدائش سے قبل لکھ دیا تھا کہ ایسا کام کروں گا؟ اس طرح آدم علیہ السلام نے موسیٰ علیہ اسلام کو لاجواب کر دیا۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 46]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الأحاديث الأنبياء، باب وفاة موسىٰ وذكره، رقم: 3409، وكتاب القدر، رقم: 6614، 7515، 4738، 4736 - صحيح مسلم، كتاب القدر، باب حجاج آدم وموسىٰ عليهما السلام، رقم: 2652/15، حدثنا ابن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه عن أبى هريرة عن النبى صلى الله عليه وسلم .... - مسند أحمد، رقم: 8143 - مصنف عبدالرزاق، كتاب الجامع، باب القدر، رقم: 20068 - شرح السنة، باب الإيمان بالقدر: 125/1.»