83- وبه: عن أبى هريرة أنه كان يقول: شر الطعام طعام الوليمة يدعى لها الأغنياء ويترك المساكين. ومن لم يأت الدعوة فقد عصى الله ورسوله.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ (لوگوں کا) سب سے برا کھانا اس ولیمے کا کھانا ہے جس میں امیروں کو دعوت دی جاتی ہے اور مسکینوں کو چھوڑ دیا جاتا ہے اور جس نے (بغیر شرعی عذر کے) دعوت قبول نہ کی تو اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی ۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 363]
تخریج الحدیث: «83- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 546/2 ح 1187، ك 28 ب 21 ح 50) التمهيد 175/10، الاستذكار: 1107، و أخرجه البخاري (5177) ومسلم (1432/107) من حديث مالك به.»
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 364
231- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا دعي أحدكم إلى الوليمة فليأتها.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو ولیمے کی دعوت ملے تو اسے چاہئیے کہ وہ اسے قبول کرے۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 364]
تخریج الحدیث: «231- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 456/2 ح 1186، ك 28 ب 21 ح 49) التمهيد 14/14، الاستذكار:1106، و أخرجه البخاري (5173) ومسلم (1429/96) من حديث مالك به.»