الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


موطا امام مالك رواية ابن القاسم
मुवत्ता इमाम मलिक रवायात इब्न अल-क़ासिम
طہارت کے مسائل
6. شیر خوار بچے کا پیشاب
حدیث نمبر: 36
56- وبه: عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود عن أم قيس ابنة محصن: أنها أتت بابن لها صغير لم يأكل الطعام إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فأجلسه رسول الله صلى الله عليه وسلم فى حجره فبال على ثوبه، فدعا بماء فنضحه ولم يغسله.
اور اسی سند کے ساتھ ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ اپنے چھوٹے بچے کو جس نے ابھی کھانا شروع نہیں کیا تھا، لے کر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بچے کو اپنی گود میں بٹھا لیا، پھر اس بچے نے آپ کے کپڑوں پر پیشاب کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا، پھر آپ نے کپڑے پر پانی چھڑکا اور اسے نہ دھویا۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 36]
تخریج الحدیث: «56- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 64/1 ح 137، ك 2 ب 30 ح 109) التمهيد 108/9، الاستذكار: 116 و أخرجه البخاري (223) من حديث مالك به ورواه مسلم (287) من ابن شهاب الزهري به.»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

حدیث نمبر: 37
461- وبه: أنها قالت: أتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بصبي فبال على ثوبه، فدعا بماء فأتبعه إياه.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک بچہ لایا گیا تو اس نے آپ کے کپڑوں پر پیشاب کر دیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا اور اس (کپڑے) پر پانی ڈال دیا۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 37]
تخریج الحدیث: «461- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 64/1 ح 137، ك 2 ب 30 ح 109) التمهيد 108/9، الاستذكار: 116 و أخرجه البخاري (222) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح