قال الشيخ الألباني: صحيح مختصر الشمائل (194) ، المشكاة (5829 / التحقيق الثانى)
قال الشيخ زبير على زئي: (3641) إسناده ضعيف عبدالله بن لهيعة حدث به قبل اختلاطه ولكنه مدلس و عنعن (تقدم:10) فالسند ضعيف والحديث الآتني (الآصل:3642) يغني عنه
عبداللہ بن حارث بن جزء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہنسی صرف مسکراہٹ ہوتی تھی ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے لیث بن سعد کی روایت سے جانتے ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 3642]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ماقبلہ (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس لیے کہ قہقہہ معزز آدمی کے وقار کے خلاف ہے، اور آپ سے بڑھ کر معزز کون ہو گا؟۔
قال الشيخ الألباني: صحيح مختصر الشمائل (195) ، المشكاة أيضا