عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ذکر الٰہی کے سوا کثرت کلام سے پرہیز کرو اس لیے کہ ذکر الٰہی کے سوا کثرت کلام دل کو سخت بنا دیتا ہے اور لوگوں میں اللہ سے سب سے زیادہ دور سخت دل والا ہو گا“۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2411]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 7123) (ضعیف) (سند میں ابراہیم میں قدرے کلام ہے، یہ حدیث رسول صلی الله علیہ وسلم نہیں بلکہ عیسیٰ علیہ السلام کے اقوال میں سے ہے جس کو ابراہیم نے حدیث رسول بنا دیا ہے، دیکھیے الضعیفة: 908، و 920)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (920) ، المشكاة (2276 / التحقيق الثاني) // ضعيف الجامع الصغير (6265) //
اس سند سے بھی عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے اسی معنی کی حدیث مروی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، اسے ہم صرف ابراہیم بن عبداللہ بن حاطب ہی کی سند سے جانتے ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2411M]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 7123) (ضعیف) (سند میں ابراہیم میں قدرے کلام ہے)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (920) ، المشكاة (2276 / التحقيق الثاني) // ضعيف الجامع الصغير (6265) //