عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب میری امت اکڑ اکڑ کر چلنے لگے اور بادشاہوں کی اولاد یعنی فارس و روم کے بادشاہوں کی اولاد ان کی خدمت کرنے لگے تو اس وقت ان کے برے لوگ ان کے اچھے لوگوں پر مسلط کر دیئے جائیں گے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث غریب ہے، ابومعاویہ نے بھی اسے یحییٰ بن سعید انصاری کے واسطہ سے روایت کیا ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الفتن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2261]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 7252) (صحیح) (سند میں موسی بن عبیدہ، ضعیف ہیں اگلی سند کی متابعت سے یہ حدیث بھی صحیح ہے)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (957)
قال الشيخ زبير على زئي: (2261) إسناده ضعيف موسي بن عبيدة ضعيف (تقدم: 1122) وروي ابن حبان فى صحيحه (الإحسان : 6716/6681) عن خولة بنت قيس بن قهد أن النبى صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا مشت أمتي المطيطاء و خدمتهم فارس والروم سلّط بعضهم على بعض“ وسنده حسن لذاته وهو يغني عن هذا الحديث
اس سند سے بھی ابن عمر رضی الله عنہما سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔ ابومعاویہ کی حدیث جس کی سند یوں ہے «عن يحيى بن سعيد عن عبد الله بن دينار عن ابن عمر عن النبي صلى الله عليه وسلم» اس کی کوئی اصل نہیں ہے، موسیٰ بن عبیدہ کی حدیث (روایت) ہی معروف ہے، ۲- مالک بن انس نے یہ حدیث یحییٰ بن سعید کے واسطہ سے مرسل طریقہ سے روایت کی ہے اور اس کی سند میں «عن عبد الله بن دينار عن ابن عمر» کے واسطہ کا ذکر نہیں کیا۔ [سنن ترمذي/كتاب الفتن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2261M]