كتاب الفتن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں
ابوذر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ سورج ڈوبنے کے بعد میں مسجد میں داخل ہوا، اس وقت نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما تھے، آپ
صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:
”ابوذر! جانتے ہو سورج کہاں جاتا ہے؟
“ میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں، آپ نے فرمایا:
”وہ سجدے کی اجازت لینے جاتا ہے، اسے اجازت مل جاتی ہے لیکن ایک وقت اس سے کہا جائے گا: اسی جگہ سے نکلو جہاں سے آئے ہو، لہٰذا وہ پچھم سے نکلے گا
“، پھر آپ
صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی:
«وذلك مستقر لها» ”یہ اس کا ٹھکانا ہے
“، راوی کہتے ہیں: عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کی قرأت یہی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں صفوان بن عسال، حذیفہ، اسید، انس اور ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
[سنن ترمذي/كتاب الفتن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2186]