علی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت (کے نفاذ) سے پہلے قرض کی ادائیگی کا فیصلہ فرمایا، جب کہ تم (قرآن میں) قرض سے پہلے وصیت پڑھتے ہو ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: عام اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ وصیت سے پہلے قرض ادا کیا جائے گا۔ [سنن ترمذي/كتاب الوصايا عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2122]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم 2094 (حسن)»
وضاحت: ۱؎: اس سے اشارہ قرآن کریم کی اس آیت «من بعد وصية يوصى بها أو دين»(النساء: ۱۲) کی طرف ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن ومضى (2189) أتم منه
قال الشيخ زبير على زئي: (2122) إسناده ضعيف / جه 2739 الحارث الأعور ضعيف رافضي (د 908) و أبو إسحاق لم يسمع منه (تقدم: 107) وحديث ابن ماجه (الأصل : 2433) يغني عنه