ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک عمرے کے بعد دوسرا عمرہ درمیان کے تمام گناہ مٹا دیتا ہے ۱؎ اور حج مقبول ۲؎ کا بدلہ جنت ہی ہے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 933]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/الحج 79 (1349)، (تحفة الأشراف: 12556)، مسند احمد (2/246، 461) (صحیح) وأخرجہ کل من: صحیح البخاری/العمرة (1773)، صحیح مسلم/الحج (المصدرالمذکور) سنن النسائی/الحج 3 (2623)، و5 (2630)، سنن ابن ماجہ/المناسک 3 (2888)، موطا امام مالک/الحج 21 (65)، مسند احمد (2/262)، سنن الدارمی/المناسک 7 (1802)، من غیر ہذا الطریق۔»
وضاحت: ۱؎: مراد صغائر (چھوٹے گناہ) ہیں نہ کہ کبائر (بڑے گناہ) کیونکہ کبائر بغیر توبہ کے معاف نہیں ہوتے۔
۲؎: حج مقبول وہ حج ہے جس میں کسی گناہ کی ملاوٹ نہ ہو۔