ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم کی قیام اللیل
(تہجد) تیرہ رکعت ہوتی تھی۔ ان میں پانچ رکعتیں وتر کی ہوتی تھیں، ان
(پانچ) میں آپ صرف آخری رکعت ہی میں قعدہ کرتے تھے، پھر جب مؤذن اذان دیتا تو آپ کھڑے ہو جاتے اور دو ہلکی رکعتیں پڑھتے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عائشہ رضی الله عنہا کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابوایوب رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔
۳- صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کا خیال ہے کہ
(جس) وتر کی پانچ رکعتیں ہیں، ان میں وہ صرف آخری رکعت میں قعدہ کرے گا،
۴- میں نے اس حدیث کے بارے میں کہ
”نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نو اور سات رکعت وتر پڑھتے تھے
“ ابومصعب مدینی سے پوچھا کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نو اور سات رکعتیں کیسے پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے کہا: آپ
صلی اللہ علیہ وسلم دو دو رکعت پڑھتے اور سلام پھیرتے جاتے، پھر ایک رکعت وتر پڑھ لیتے۔
[سنن ترمذي/أبواب الوتر/حدیث: 459]