ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر لوگ اس ثواب کو جو اذان دینے اور پہلی صف میں کھڑے ہونے میں ہے جان لیتے پھر اس کے لیے سوائے قرعہ اندازی کے کوئی اور راہ نہ پاتے، تو ضرور قرعہ ڈالتے، اور اگر لوگ جان لیتے کہ اول وقت نماز پڑھنے میں کتنا ثواب ہے، تو ضرور اس کی طرف سبقت کرتے، اور اگر انہیں معلوم ہوتا کہ عتمہ (عشاء) اور فجر میں آنے میں کیا ثواب ہے، تو وہ ان دونوں نمازوں میں ضرور آتے خواہ انہیں گھٹنے یا سرین کے بل گھِسٹ کر آنا پڑتا“۔ [سنن نسائي/كتاب المواقيت/حدیث: 541]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح البخاری/الأذان 9 (615)، 32 (654)، 72 (721)، الشھادات 30 (2689)، صحیح مسلم/الصلاة 28 (437)، سنن الترمذی/الصلاة 52 (225)، موطا امام مالک/الصلاة 1 (3)، الجماعة 2 (6)، (تحفة الأشراف: 12570)، مسند احمد 2/236، 278، 303، 334، 375، 376، 424، 466، 472، 479، 531، 533، ویأتي عند المؤلف في باب 31 برقم: 672) (صحیح)»