ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں بیٹھے تھے کہ اسی دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ! مجھے کپڑا دے دو“، کہا: میں نماز نہیں پڑھتی ہوں ۱؎ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے“، تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کپڑا دیا ۲؎۔ [سنن نسائي/ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه/حدیث: 271]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/الحیض 2 (299)، (تحفة الأشراف: 13443)، مسند احمد 2/428، ویأتي عند المؤلف في الحیض 18 (برقم: 383) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی حائضہ ہوں۔ ۲؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حائضہ ہاتھ بڑھا کر مسجد میں کوئی چیز رکھ سکتی ہے یا مسجد سے کوئی چیز لے سکتی ہے۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے مسجد سے چٹائی دے دو“، انہوں نے کہا: میں حائضہ ہوں، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیرا حیض تیرے ہاتھ میں نہیں ہے“۱؎۔ [سنن نسائي/ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه/حدیث: 272]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/الحیض2 (298)، سنن ابی داود/الطھارة 104 (261)، سنن الترمذی/فیہ 101 (134)، (تحفة الأشراف: 17446)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/فیہ 120 (632)، مسند احمد 6/45، 101، 112، 114، 173، 214، 229، 245، سنن الدارمی/الطھارة 82 (798)، 108 (1111)، ویأتي عند المؤلف في الحیض 18 (برقم: 384) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: کہ وہ ہاتھ کو مسجد میں داخل کرنے سے مانع ہو۔