الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن نسائي
كتاب الاستعاذة
کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام
23. بَابُ: الاِسْتِعَاذَةِ مِنَ الدَّيْنِ
23. باب: قرض سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5475
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا حَيْوَةُ , وَذَكَرَ آخَرَ, قَالَ: حَدَّثَنَا سَالِمُ بْنُ غَيْلَانَ التُّجِيبِيُّ، أَنَّهُ سَمِعَ دَرَّاجًا أَبَا السَّمْحِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا الْهَيْثَمِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ , يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الْكُفْرِ وَالدَّيْنِ"، قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَعْدِلُ الدَّيْنَ بِالْكُفْرِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَعَمْ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: «أعوذ باللہ من الكفر والدين» میں کفر اور قرض سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں، ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! آپ کفر اور قرض کا درجہ برابر کر رہے ہیں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ [سنن نسائي/كتاب الاستعاذة/حدیث: 5475]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 4064)، مسند احمد (3/38)، ویأتي عند المؤلف برقم: 5487 (ضعیف) (دراج ابوالہیثم سے روایت میں ضعیف ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن دراج أبو السمع صدوق وثقه الجمهور وهو حسن الحديث عن أبى الهيثم وعن غيره

حدیث نمبر: 5476
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَيْوَةُ، عَنْ دَرَّاجٍ أَبِي السَّمْحِ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الْكُفْرِ وَالدَّيْنِ" , فَقَالَ رَجُلٌ: تَعْدِلُ الدَّيْنَ بِالْكُفْرِ؟ قَالَ:" نَعَمْ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «أعوذ باللہ من الكفر والدين» میں کفر اور قرض سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں، ایک شخص نے کہا: آپ قرض اور کفر کو برابر کر رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ہاں۔ [سنن نسائي/كتاب الاستعاذة/حدیث: 5476]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبلہ (ضعیف)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن دراج أبو السمع صدوق وثقه الجمهور وهو حسن الحديث عن أبى الهيثم وعن غيره