الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


سنن نسائي کل احادیث (5761)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن نسائي
كتاب آداب القضاة
کتاب: قاضیوں اور قضا کے آداب و احکام اور مسائل
25. بَابُ: إِشَارَةِ الْحَاكِمِ عَلَى الْخَصْمِ بِالصُّلْحِ
25. باب: حاکم فریقین میں سے کسی کو صلح کر لینے کا مشورہ دے سکتا ہے۔
حدیث نمبر: 5416
أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ اللَّيْثِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ كَانَ لَهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ يَعْنِي دَيْنًا، فَلَقِيَهُ فَلَزِمَهُ فَتَكَلَّمَا حَتَّى ارْتَفَعَتِ الْأَصْوَاتُ، فَمَرَّ بِهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:" يَا كَعْبُ"، فَأَشَارَ بِيَدِهِ كَأَنَّهُ يَقُولُ: النِّصْفَ، فَأَخَذَ نِصْفًا مِمَّا عَلَيْهِ , وَتَرَكَ نِصْفًا.
کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن ابی حدرد اسلمی رضی اللہ عنہ پر ان کا قرضہ تھا، وہ راستے میں مل گئے تو انہیں پکڑ لیا، پھر ان دونوں میں تکرار ہو گئی، یہاں تک کہ ان کی آوازیں بلند ہو گئیں، ان کے پاس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ہوا تو آپ نے فرمایا: کعب! پھر اپنے ہاتھ سے ایک اشارہ کیا گویا آپ کہہ رہے تھے: آدھا، چنانچہ انہوں نے آدھا قرضہ لے لیا اور آدھا چھوڑ دیا۔ [سنن نسائي/كتاب آداب القضاة/حدیث: 5416]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 5410 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن