ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب عورت خوشبو لگائے ہو تو ہمارے ساتھ عشاء کی جماعت میں نہ آئے“۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: مجھے نہیں معلوم کہ کسی نے یزید بن خصیفہ کی بسر بن سعید سے روایت کرتے ہوئے «عن ابی ھریرہ» کہنے میں متابعت کی ہو۔ اس کے برعکس یعقوب بن عبداللہ بن اشج نے اسے روایت کرنے میں «عن زینب الثقفیۃ» کہا ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5131]
عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”جب تم میں سے کوئی عورت عشاء پڑھنے کے لیے (مسجد) آئے تو خوشبو نہ لگائے“۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5132]
عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”جب تم میں سے کوئی عورت مسجد میں عشاء میں آئے تو خوشبو نہ لگائے“۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: یحییٰ اور جریر کی حدیث وہب بن خالد کی حدیث سے زیادہ قرین صواب ہے، واللہ اعلم ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5133]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: جریر کی روایت یہی ہے، اور جریر و یحییٰ کی مشترکہ روایت نمبر ۵۲۶۲ پر آ رہی ہے، مؤلف کا مقصد یہ ہے زینب رضی اللہ عنہا کی روایت میں ”بسر بن سعید“ سے روایت کرنے والے ”بکیر“ کا ہونا یعقوب بن عبداللہ کے بالمقابل زیادہ قرین صواب بات ہے۔
زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں جو کوئی عورت مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے“۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5134]
عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ ”جب عشاء کے لیے مسجد جائیں تو خوشبو نہ لگائیں“۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5135]
زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب عورت عشاء کے لیے مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے“۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5136]
زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی عورت جب نماز کے لیے مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے“۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: یہ روایت زہری کی روایت سے غیر محفوظ ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5137]