ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے اپنے روشن دان پر پردہ ڈالا یعنی اندر سے، پردے میں تصویریں تھیں، جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، تو آپ نے اسے پھاڑ ڈالا، میں نے اس سے دو تکیے بنا لیے پھر میں نے دیکھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان میں سے ایک تکیے پر ٹیک لگائے ہوئے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3653]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17427، ومصباح الزجاجة: 1268)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/المظالم 32 (2479، 2476)، اللباس 91 (5954، 5955)، الأدب 75 (6109)، (بدون ذکرالصلاة في المواضع الثلاثة) صحیح مسلم/اللباس 26 (2107)، سنن النسائی/القبلة 12 (762)، الزینة من المجتبیٰ 57 (5356)، مسند احمد (6/174)، سنن الدارمی/الاستئذان 33 (2704) (حسن صحیح)» (سند میں اسامہ بن زید ضعیف ہے، لیکن دوسرے طرق سے صحیح ہے، کمافی التخریج)
وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے نقشی تصویر کی بھی حرمت نکلتی ہے، اور بعضوں نے کہا آپ کا یہ فعل حرمت کی وجہ سے نہ تھا، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت کے خاندان میں دنیا کی زیب و زینت اور آرائستگی کو برا سمجھا۔