انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس طرح چھری اونٹ کے کوہان کی طرف تیزی سے جاتی ہے اس سے کہیں زیادہ تیزی سے بھلائی اس گھر میں آتی ہے جس میں مہمان کثرت سے آتے ہیں“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3356]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1447، ومصباح الزجاجة: 1161) (ضعیف)» (جبارہ اور کثیر دونوں ضعیف ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا كثير بن سليم وجبارة: مجروحان انوار الصحيفه، صفحه نمبر 497
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس طرح چھری اونٹ کے کوہان کی طرف چلتی ہے اس سے بھی تیزی سے بھلائی اس گھر میں آتی ہے جس میں (مہمانوں کی کثرت کی وجہ سے) کھانا پینا ہوتا رہتا ہے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3357]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5691، ومصباح الزجاجة: 1162) (ضعیف)» (جبارہ ضعیف اور عبدالرحمن بن نہشل متروک ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا جبارة: ضعيف جدًا والصواب: ’’ المحاربي عبد الرحمٰن عن نهشل وھو ابن سعيد ‘‘ ونهشل: متروك والضحاك لم يلق ابن عباس (جامع التحصيل للعلائي ص 199) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 498
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ بات سنت میں سے ہے کہ آدمی اپنے مہمان کے ساتھ (اسے رخصت کرتے وقت) گھر کے دروازے تک نکل کر آئے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3358]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14189، ومصباح الزجاجة: 1163) (موضوع)» (علی بن عروہ متروک راوی ہے، حدیث وضع کرتا تھا، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 258)
قال الشيخ الألباني: موضوع
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا علي بن عروة وللحديث شاهد موضوع عند ابن عدي (1173/3) ! انوار الصحيفه، صفحه نمبر 498