الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الأطعمة
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
36. بَابُ: الْحَلْوَاءِ
36. باب: حلوا (مٹھائی) کا بیان۔
حدیث نمبر: 3323
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ , قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ , قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يُحِبُّ الْحَلْوَاءَ وَالْعَسَلَ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حلوا (شیرینی) اور شہد پسند فرماتے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3323]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح البخاری/الطلاق 8 (5267)، الأطعمة 32 (5431)، الأشربة 10 (5599)، 15 (5614)، الطب 4 (5682)، الحیل 12 (6972)، صحیح مسلم/الطلاق 3 (1474)، سنن ابی داود/الأشربة 11 (3715)، سنن الترمذی/الأطعمة 29 (1831)، (تحفة الأشراف: 16796)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/59)، سنن الدارمی/الأطعمة 34 (2119) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: فطری طور پر میٹھا انسان کو پسند ہے، اور شہد میٹھا بھی ہے اور اس کے ساتھ مفید بھی، قرآن مجید میں ہے: «فيه شفاء للناس» (سورة النحل: 69) شہد میں لوگوں کے لئے شفاء ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه