حبیب بن سالم کہتے ہیں کہ نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک ایسا شخص لایا گیا جس نے اپنی بیوی کی لونڈی سے صحبت کر لی تھی، تو نعمان رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اس سلسلے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے کے مطابق ہی فیصلہ کروں گا، پھر کہا: اگر اس کی عورت نے اسے اس لونڈی کے ساتھ صحبت کرنے کی اجازت دی ہے تو میں اس شخص کو سو کوڑے لگاؤں گا، اور اگر اس نے اجازت نہیں دی ہے تو میں اسے رجم کروں گا“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2551]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/الحدود 28 (4458، 4459)، سنن الترمذی/الحدود 21 (1451)، سنن النسائی/النکاح 70 (3362)، (تحفة الأشراف: 11613)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/272، 276، 277)، سنن الدارمی/الحدود 20 (2374) (ضعیف)» (سند میں حبیب بن سالم کے بارے میں بخاری نے کہا: «فیہ نظر» )
سلمہ بن محبق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص لایا گیا اس نے اپنی بیوی کی لونڈی سے صحبت کی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر حد نافذ نہیں کی“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2552]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/الحدود 28 (4460، 4461)، سنن النسائی/النکاح 70 (3365)، (تحفة الأشراف: 4559)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/476، 5/6) (ضعیف)» (سند میں حسن بصری مدلس ہیں، اور ان کی ہشام سے روایت میں کلام ہے)