عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ان کی بہن نے نذر مانی کہ ننگے پاؤں، ننگے سر اور پیدل چل کر حج کے لیے جائیں گی، تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے حکم دو کہ سوار ہو جائے، دوپٹہ اوڑھ لے، اور تین دن کے روزے رکھے“۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الكفارات/حدیث: 2134]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/الأیمان 23 (3293، 3294)، سنن الترمذی/الأیمان 16 (1544)، سنن النسائی/الأیمان 32 (3846)، (تحفة الأشراف: 9930)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/143، 4/ 145، 149، 151)، سنن الدارمی/النذور 2 (2379) (ضعیف)» (سند میں عبید اللہ بن زحر ضعیف راوی ہے)
وضاحت: ۱؎: یعنی قسم کو توڑ دے، اور بطور کفارہ تین دن کے روزے رکھے۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (3293) ترمذي (1544) نسائي (3846) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 455
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے کو دیکھا کہ اپنے دو بیٹوں کے درمیان چل رہا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”اس کا کیا معاملہ ہے“؟ اس کے بیٹوں نے کہا: اس نے نذر مانی ہے، اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بوڑھے سوار ہو جاؤ، اللہ تم سے اور تمہاری نذر سے بے نیاز ہے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الكفارات/حدیث: 2135]