سعد مؤذن سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عید کے لیے پیدل جاتے اور پیدل ہی واپس آتے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1294]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3831، ومصباح الزجاجة: 452) (حسن)» (شواہد کی بناء پر یہ حدیث حسن ہے، ورنہ اس کی سند میں عبد الرحمن ضعیف، اور ان کے والد و دادا مجہول الحال ہیں، ملاحظہ ہو: الإرواء: 636)
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف عبد الرحمٰن بن سعد: ضعيف وضعفه البوصيري وللحديث شواھد ضعيفة عند الترمذي (530) وغيره انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید کے لیے پیدل جاتے، اور پیدل ہی واپس آتے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1295]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7740 و 8020، ومصباح الزجاجة: 453) (حسن)» (شواہد کی بناء پر یہ حدیث حسن ہے، ورنہ اس کی سند میں عبد الرحمن بن عبد اللہ العمری ضعیف ہیں، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 636)
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قال البوصيري: ’’ ھذا إسناد فيه عبد الرحمٰن بن عبد اللّٰه العمري وھو ضعيف ‘‘ وھو متروك (تقريب: 3922) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سنت یہ ہے کہ لوگ عید کی نماز کے لیے پیدل چل کر جائیں۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1296]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/الجمعة 30 (530)، (تحفة الأشراف: 10042) (حسن)» (سند میں الحارث ضعیف ہے، لیکن سابقہ حدیث سے یہ حسن ہے، ملاحظہ ہو: الإرواء: 636)
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي (530) الحارث الأعور: ضعيف وأبو إسحاق: عنعن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422
ابورافع کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید گاہ کے لیے پیدل چل کر آتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1297]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12021، ومصباح الزجاجة: 454) (حسن)» (شواہد کی بناء پر یہ حدیث حسن ہے، ورنہ اس کی سند میں دو راوی: مندل و محمد بن عبیداللہ ضعیف ہیں، ملاحظہ ہو: الإرواء: 636)
وضاحت: ۱؎: ان حدیثوں سے معلوم ہوا کہ سنت یہی ہے کہ عیدگاہ کو پیدل جائے، اگر عید گاہ دور ہو یا کوئی پیدل نہ چل سکے تو سواری پر جائے۔
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديث الآتي (1300) مندل و محمد بن عبيد اللّٰه بن أبي رافع: ضعيفان انوار الصحيفه، صفحه نمبر 422