سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر یہ اعتراف کیا کہ اس نے ایک عورت سے جس کا اس نے نام لیا زنا کیا ہے، تو آپ نے اس عورت کو بلوایا، اور اس سے اس بارے میں پوچھا، اس نے انکار کیا، تو آپ نے حد میں صرف مرد کو کوڑے مارے، اور عورت کو چھوڑ دیا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْحُدُودِ/حدیث: 4466]
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ قبیلہ بکر بن لیث کے ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر چار بار اقرار کیا کہ اس نے ایک عورت سے زنا کیا ہے تو آپ نے اسے سو کوڑے لگائے، وہ کنوارا تھا، پھر اس سے عورت کے خلاف گواہی طلب کی تو عورت نے کہا: قسم اللہ کی وہ جھوٹا ہے، اللہ کے رسول! تو اس پر آپ نے بہتان کے بھی اسی (۸۰) کوڑے لگائے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْحُدُودِ/حدیث: 4467]
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف نسائي في الكبريٰ (7348) القاسم بن فياض مختلف فيه،وضعفه ابن معين وغيره،والجرح مقدم وفي التحرير (5483) ’’ضعيف ‘‘ وقال الحافظ ابن حجر في التقريب :’’ مجهول ‘‘ (!) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 157