عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جعفر کے گھر والوں کے لیے کھانا تیار کرو کیونکہ ان پر ایک ایسا امر (حادثہ و سانحہ) پیش آ گیا ہے جس نے انہیں اس کا موقع نہیں دیا ہے ۱؎“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 3132]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/الجنائز 21 (998)، سنن ابن ماجہ/الجنائز 59 (1610)، (تحفة الأشراف: 5217)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/205) (حسن)»
وضاحت: ۱؎: اس سے معلوم ہوا کہ رشتہ داروں کو میت کے گھروالوں کے پاس کھانا پکوا کر بھجوانا چاہئے۔
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: حسن مشكوة المصابيح (1739) أخرجه الترمذي (998 وسنده حسن) وابن ماجه (1610 وسنده حسن) سفيان بن عيينة صرح بالسماع عند الحميدي والحاكم (1/372)