سفیان بن حکم ثقفی یا حکم بن سفیان ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب پیشاب کرتے تو وضو کرتے، اور (وضو کے بعد) شرمگاہ پر (تھوڑا) پانی چھڑک لیتے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 166]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن النسائی/الطھارة 102 (134)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 58 (461)، (تحفة الأشراف: 3420)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/179) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن مشكوة المصابيح (361) سفيان الثوري عنعن بل تابعه شعبه في السنن النسائي (134) وجرير في المسند الامام احمد (24/ 104 ح 15384) وغيره / [معاذ]، وقال ابي الشيخ زبير عليزئي: ’’شيخ مجاهد اختلف في صبحته فحديثه لاينزل عن درجة الحسن، وانظر التلخيص الحبير (1/ 74)‘‘
ثقیف کے ایک شخص اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، ان کے والد کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے پیشاب کیا، پھر اپنی شرمگاہ پر پانی چھڑکا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 167]
حکم یا ابن حکم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشاب کیا، پھر وضو کیا، اور اپنی شرمگاہ پر پانی چھڑکا ۱؎۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 168]
وضاحت: ۱؎: وضو کے بعد تھوڑا سا پانی پاجامہ کی میانی پر چھڑک لے، تاکہ وہاں پیشاب کا قطرہ ہونے کا وسوسہ ختم ہو جائے، یہ وسوسہ دور کرنے کی عمدہ تدبیر ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو سکھلائی ہے۔