الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
57. بَابُ مَا جَاءَ فِي أَمْرِ الْغَنَمِ
57. بکریوں کا بیان
حدیث نمبر: 1771
حَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " رَأْسُ الْكُفْرِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ، وَالْفَخْرُ وَالْخُيَلَاءُ فِي أَهْلِ الْخَيْلِ وَالْإِبِلِ، وَالْفَدَّادِينَ أَهْلِ الْوَبَرِ، وَالسَّكِينَةُ فِي أَهْلِ الْغَنَمِ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بڑا کفر مشرق کی طرف ہے(1)، اور فخر اور تکبر گھوڑوں اور اونٹ والوں میں ہے، جو بلند آواز رکھتے ہیں، جنگل میں رہتے ہیں(2)، اور عاجزی اور تواضع بکری والوں میں ہے(3)۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجَامِعِ/حدیث: 1771]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3301، 3499، 4388، 4389، 4390، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 52، 1380، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5774، 6810، 7297، 7299، 7300، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2243، 3935، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1841، وأحمد فى «مسنده» برقم: 9401، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1080، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6340، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 15»

حدیث نمبر: 1772
وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنَّهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يُوشِكُ أَنْ يَكُونَ خَيْرَ مَالِ الْمُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَا شَعَفَ الْجِبَالِ، وَمَوَاقِعَ الْقَطْرِ يَفِرُّ بِدِينِهِ مِنَ الْفِتَنِ"
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: قریب ہے کہ بہترین مال مسلمان کا چند بکریاں ہوں گی جن کو لے کر کسی پہاڑ کی چوٹی پر چلا جائے گا، یا کسی وادی کے اندر بھاگے گا فتنوں سے اپنا دین بچانے کو۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجَامِعِ/حدیث: 1772]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 19، 3300، 3600، 6495، 7088، ومالك فى «الموطأ» برقم:، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5955، 5958، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5039، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4267، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3980، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11411، والحميدي فى «مسنده» برقم: 750، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 983، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 38271، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 16»

حدیث نمبر: 1773
وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا يَحْتَلِبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِ، أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ تُؤْتَى مَشْرُبَتُهُ فَتُكْسَرَ خِزَانَتُهُ فَيُنْتَقَلَ طَعَامُهُ؟ وَإِنَّمَا تَخْزُنُ لَهُمْ ضُرُوعُ مَوَاشِيهِمْ أَطْعِمَاتِهِمْ، فَلَا يَحْتَلِبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِهِ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ دوہے کوئی کسی کے جانور کو بلا اس کی اجازت کے، بھلا کوئی تم میں یہ چاہتا ہے کہ کوئی اس کی کوٹھڑی میں آ کے خزانہ اس کا توڑ کے اس کے کھانے کا غلہ نکال لے جائے، سو ان کے جانوروں کے تھن تو ان کے کھانے کے دودھ کو حفاظت میں رکھتے ہیں، یعنی تھن کوٹھڑی کی طرح حفاظت کے واسطے ہیں۔ سو ہرگز نہ دوہے کوئی کسی کے جانور کو بغیر اس کی اجازت کے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجَامِعِ/حدیث: 1773]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2435، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1726، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5171، 5282، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2623، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2302، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11614، 19705، 19706، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4505، والحميدي فى «مسنده» برقم: 700، والبزار فى «مسنده» برقم: 5454، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 6958، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 17»

حدیث نمبر: 1774
وَحَدَّثَنِي مَالِك أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَا مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا قَدْ رَعَى غَنَمًا" قِيلَ: وَأَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" وَأَنَا"
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛ کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس نے بکریاں نہ چرائی ہوں۔ لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے بھی؟ فرمایا: ہاں، میں نے بھی۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجَامِعِ/حدیث: 1774]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2262 (عن أبى هريرة)، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2050 (عن جابر بن عبدالله)،، فواد عبدالباقي نمبر: 54 - كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ-ح: 18»