حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ سیدنا ابو قتادہ انصاری رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: میرے بال کندھوں تک ہیں، ان میں کنگھی کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں! کنگھی کر اور بالوں کی عزت کر۔“ سیدنا ابو قتادہ انصاری رضی اللہ عنہ کبھی کبھی ایک دن میں دوبار تیل ڈالتے، اس وجہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ ”بالوں کی عزت کر۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجَامِعِ/حدیث: 1729]
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه النسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5235، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9262، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 671، فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 6»
حضرت عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے، اتنے میں ایک شخص جس کے سر اور داڑھی کے بال پریشان تھے آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اشارہ کیا، یعنی مسجد سے باہر جا اور بالوں کو درست کر کے آ۔ وہ شخص درست کر کے پھر آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا یہ اچھا نہیں اس صورت سے کہ آئے کوئی تم میں سے پریشان سر، جیسے شیطان۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجَامِعِ/حدیث: 1730]
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 6462 شیخ سلیم ہلالی کہتے ہیں کہ یہ روایت ان الفاظ کے ساتھ ضعیف ہے۔، فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 7»