الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
1. بَابُ الدُّعَاءِ لِلْمَدِينَةِ وَأَهْلِهَا
1. مدینہ کے واسطے اور مدینہ کے رہنے والوں کے واسطے دعا کا بیان
حدیث نمبر: 1593
وَحَدَّثَنِي يَحْيَى بْن يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ فِي مِكْيَالِهِمْ، وَبَارِكْ لَهُمْ فِي صَاعِهِمْ وَمُدِّهِمْ" ، يَعْنِي أَهْلَ الْمَدِينَةِ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے پروردگار! برکت دے مدینہ والوں کی ناپ میں، اور برکت دے ان کے صاع میں، اور مد میں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجَامِعِ/حدیث: 1593]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1867، 2130، 2889، 3367، 4083، 4084، 5425، 6714، 7306، 7331، 7333، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1365، 1366، 1367، 1368، 1393، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3725، 3745، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4255، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3922، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2617، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3115، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10069، وأحمد فى «مسنده» برقم: 13582، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17170، 17172، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 37380، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 6313، فواد عبدالباقي نمبر: 45 - كِتَابُ الْجَامِعِ-ح: 1»

حدیث نمبر: 1594
وَحَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّهُ قَالَ: كَانَ النَّاسُ إِذَا رَأَوْا أَوَّلَ الثَّمَرِ جَاءُوا بِهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِذَا أَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي ثَمَرِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي مَدِينَتِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي مُدِّنَا، اللَّهُمَّ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ عَبْدُكَ وَخَلِيلُكَ وَنَبِيُّكَ، وَإِنِّي عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ، وَإِنَّهُ دَعَاكَ لِمَكَّةَ وَإِنِّي أَدْعُوكَ لِلْمَدِينَةِ بِمِثْلِ مَا دَعَاكَ بِهِ لِمَكَّةَ وَمِثْلَهُ مَعَهُ"، ثُمَّ يَدْعُو أَصْغَرَ وَلِيدٍ يَرَاهُ فَيُعْطِيهِ ذَلِكَ الثَّمَرَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب لوگ پہلا میوہ دیکھتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو لے کر فرماتے: اے پروردگار! برکت دے ہمارے پھلوں میں، اور برکت دے ہمارے شہر میں، اور برکت دے ہمارے صاع میں، اور برکت دے ہمارے مد میں، اے پروردگار! ابراہیم (علیہ السلام) نے جو تیرے بندے، اور تیرے دوست، اور تیرے نبی تھے، دعا کی تھی مکّہ کے واسطے، اور میں دعا کرتا ہوں تجھ سے مدینہ کے واسطے، اور میں تیرا بندہ ہوں اور نبی ہوں، جیسے ابراہیم (علیہ السلام) نے دعا کی تھی مکّہ کے لئے، اور اتنی اور اس کے ساتھ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے چھوٹے بچے کو جو موجود ہوتا بلاتے اور وہ میوہ اس کو دے دیتے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجَامِعِ/حدیث: 1594]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1373،، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3284، 3744، 3747، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 10061، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3454، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2116، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3329، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7817، والبزار فى «مسنده» برقم: 8770، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 1251، والترمذي في «‏‏‏‏الشمائل» برقم: 201، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 9225، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1106، فواد عبدالباقي نمبر: 45 - كِتَابُ الْجَامِعِ-ح: 2»