امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: قتلِ خطاء میں بھی پہلی قسم خون کے مدعیوں پر ہوگی، وہ پچاس قسمیں کھائیں گے اپنے حصّے کے موافق ترکے میں سے(۱)، اگر قسموں میں کسر پڑے تو جس وارث پر کسر کا زیادہ حصّہ آئے وہ پوری قسم اس کے حصّے میں رکھی جائے گی(۲)۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْقَسَامَةِ/حدیث: 1540Q8]
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر مقتول کی وارث صرف عورتیں ہوں تو وہی حلف اٹھا کر دیت لیں گی، اور اگر مقتول کا وارث ایک ہی مرد ہو تو اسی کو پچاس قسمیں دیں گے، اور وہ پچاس قسمیں کھا کر دیت لے لے گا، یہ حکم قتلِ خطاء میں ہے، نہ کہ قتلِ عمد میں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْقَسَامَةِ/حدیث: 1540Q9]