الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الرَّهْنِ
کتاب: گروی رکھنے کے بیان میں
28. بَابُ الْقَضَاءِ فِي الْعُمْرَى
28. عمریٰ کے بیان میں
حدیث نمبر: 1456
حَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَيُّمَا رَجُلٍ أُعْمِرَ عُمْرَى لَهُ وَلِعَقِبِهِ، فَإِنَّهَا لِلَّذِي يُعْطَاهَا، لَا تَرْجِعُ إِلَى الَّذِي أَعْطَاهَا أَبَدًا، لِأَنَّهُ أَعْطَى عَطَاءً وَقَعَتْ فِيهِ الْمَوَارِيثُ"
سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی کو عمریٰ دے اس کے واسطے اور اس کے وارثوں کے واسطے، تو پھر وہ عمریٰ اس کا ہو جاتا ہے، دینے والے کو پھر نہیں مل سکتا۔ (کیونکہ اس نے ایسی چیز دی جس میں وراثت ہونے لگی)۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الرَّهْنِ/حدیث: 1456]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2625، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1625، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5130، 5135، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3776، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6536، 6537، أبو داود فى «سننه» برقم: 3550، 3551، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1350، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2380، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12080، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14932، فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 43»

حدیث نمبر: 1457
وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، أَنَّهُ سَمِعَ مَكْحُولًا الدِّمَشْقِيَّ يَسْأَلُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ عَنِ الْعُمْرَى وَمَا يَقُولُ النَّاسُ فِيهَا، فَقَالَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ :" مَا أَدْرَكْتُ النَّاسَ، إِلَّا وَهُمْ عَلَى شُرُوطِهِمْ فِي أَمْوَالِهِمْ، وَفِيمَا أُعْطُوا" .
حضرت عبدالرحمٰن بن قاسم نے سنا مکحول سے، پوچھتے ہوئے قاسم سے: عمریٰ کے متعلق کیا قول ہے لوگوں کا اس میں؟ قاسم نے کہا: میں نے تو لوگوں کو اپنی شرطیں پوری کرتے ہوئے پایا اپنے مالوں میں، اور جو کچھ وہ دیا کرتے تھے اس کو بھی پورا کرتے تھے۔
[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الرَّهْنِ/حدیث: 1457]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 3797، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 63/4، فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 44»

حدیث نمبر: 1457B1
قَالَ يَحْيَى: سَمِعْتُ مَالِكًا، يَقُولُ: وَعَلَى ذَلِكَ الْأَمْرُ عِنْدَنَا أَنَّ الْعُمْرَى تَرْجِعُ إِلَى الَّذِي أَعْمَرَهَا، إِذَا لَمْ يَقُلْ هِيَ لَكَ وَلِعَقِبِكَ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک یہ حکم ہے کہ عمریٰ دینے والے کو پھر عمریٰ مل جائے گا، جب کہ معمر لہُ مر جائے اور دینے والے نے اس کے وارثوں کو نہ دیا ہو، بلکہ معمر لہُ کے حین حیات تک دیا ہو۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الرَّهْنِ/حدیث: 1457B1]
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 44»

حدیث نمبر: 1458
وَحَدَّثَنِي وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ وَرِثَ مِنْ حَفْصَةَ بِنْتِ عُمَرَ دَارَهَا، قَالَ: وَكَانَتْ حَفْصَةُ قَدْ أَسْكَنَتْ بِنْتَ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ مَا عَاشَتْ، فَلَمَّا تُوُفِّيَتْ بِنْتُ زَيْدٍ، " قَبَضَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْمَسْكَنَ، وَرَأَى أَنَّهُ لَهُ"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما وارث ہوئے اُم المومنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کے، وہ اپنا گھر سیدنا زید بن خطاب رضی اللہ عنہ کی بیٹی کو زندگی بھر رہنے کو دے گئی تھیں، جب وہ مر گئیں تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اس گھر کو لے لیا اپنا سمجھ کر۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الرَّهْنِ/حدیث: 1458]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11984، فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 45»