حضرت حسن بصری اور محمد بن سیرین سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں اپنے چھ غلاموں کو آزاد کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرعہ ڈال کر دو کی آزادی قائم رکھی۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ مجھے یہ خبر پہنچی کہ اس شخص کے پاس سوائے اُن چھ غلاموں کے اور کچھ مال نہ تھا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ/حدیث: 1269]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه سعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 410، وله شواهد من حديث عمران بن حصين بن عبيد بن خلف الخزاعي، فأما حديث عمران بن حصين بن عبيد بن خلف الخزاعي، مسلم فى «صحيحه» برقم: 1668،، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3958، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1364، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1960، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2345، وأحمد فى «مسنده» برقم: 20064، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4320، 4542، 5075، والطبراني فى «الكبير» برقم: 6943، فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 3»
حضرت ربیعہ بن ابی عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ ایک شخص نے ابان بن عثمان کی خلافت میں اپنے سب غلاموں کو آزاد کر دیا، اور سوا اُن غلاموں کے اور کچھ مال اس شخص کے پاس نہ تھا، تو ابان بن عثمان نے حکم کیا، ان غلاموں کے تین حصّے کئے گئے، پھر جس حصّے پر میت کا حصّہ نکلا وہ غلام آزاد ہو گئے، اور جن حصّوں پر وارثوں کا نام نکلا وہ غلام رہے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ/حدیث: 1270]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 21401، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 504/7، وفي الخلاقيات: 343/2، فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 4»