امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر لونڈی کو غلام طلاق دے پھر وہ لونڈی آزاد ہو جائے تو اس کی عدت لونڈی کی سی ہے، اس غلام کو رجعت کا حق باقی رہے یا نہ رہے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّلَاقِ/حدیث: 1207Q1]
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ایسا ہی اگر غلام پر حد واجب ہو، پھر آزاد ہو جائے تو غلام ہی کی مثل حد رہے گی۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّلَاقِ/حدیث: 1207Q2]
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ آزاد شخص کو لونڈی پر تین طلاق کا اختیار ہے، مگر لونڈی کی عدت دو حیض ہیں، اور غلام کو آزاد عورت پر دو طلاق کا اختیار ہے، مگر عدت اس کی تین طہر ہیں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّلَاقِ/حدیث: 1207Q3]
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر لونڈی کسی کے نکاح میں ہو، پھر خاوند اس کو خرید لے اور آزاد کر دے، تو دو حیض سے عدت کرے اگر خریدنے کے بعد اس سے صحبت نہ کی ہو، ورنہ ایک حیض سے استبراء کافی ہے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّلَاقِ/حدیث: 1207Q4]