امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے اپنی عورت کو طلاق دی تو متعہ میں ایک لونڈی دی۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّلَاقِ/حدیث: 1181]
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14407، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 1773، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 12224، 12225، 12226، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 19023، 19028، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 45»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے: ہر مطلقہ کو متعہ ملے گا مگر جس عورت کا مہر مقرر ہو گیا ہو، اور صحبت سے پہلے اس کو طلاق دی جائے تو اس کو آدھا مہر دینا کافی ہے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّلَاقِ/حدیث: 1182]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14491، والبيهقي فى «سننه الصغير» برقم: 2554، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4332، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 12224، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 18692، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 45ق»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک متعہ کی کوئی حد نہیں ہے، نہ قلیل کی نہ کثیر کی۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّلَاقِ/حدیث: 1184B1]