الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ
کتاب: طلاق کے بیان میں
14. بَابُ مِيرَاثِ وَلَدِ الْمُلَاعَنَةِ
14. جس عورت سے لعان کیا جائے اس عورت کے بچے کی میراث کا بیان
حدیث نمبر: 1171
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِكٍ، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ، كَانَ يَقُولُ فِي وَلَدِ الْمُلَاعَنَةِ، وَوَلَدِ الزِّنَا:" إِنَّهُ إِذَا مَاتَ وَرِثَتْهُ أُمُّهُ حَقَّهَا فِي كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى، وَإِخْوَتُهُ لِأُمِّهِ حُقُوقَهُمْ، وَيَرِثُ الْبَقِيَّةَ مَوَالِي أُمِّهِ إِنْ كَانَتْ مَوْلَاةً، وَإِنْ كَانَتْ عَرَبِيَّةً وَرِثَتْ حَقَّهَا، وَوَرِثَ إِخْوَتُهُ لِأُمِّهِ حُقُوقَهُمْ، وَكَانَ مَا بَقِيَ لِلْمُسْلِمِينَ .
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ عروہ بن زبیر کہتے تھے کہ ملاعنہ کا بچہ اور ولد زنا جب مر جائے تو ماں اس کی اپنے حصّے کے موافق وارث ہو گی، اور جو اس کے مادری بھائی ہیں وہ بھی وارث ہوں گے، اور جو کچھ بچے گا وہ اس کی ماں کے مولیٰ کو ملے گا، اگر ماں اس کی لونڈی ہو آزاد کی ہوئی، اور جو آزاد ہو عربی تو ماں اور بھائیوں کے حصے دینے کے بعد جو کچھ بچے گا وہ بیت المال میں داخل ہوگا۔
[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّلَاقِ/حدیث: 1171]
تخریج الحدیث: «مقطوع ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12555، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 36»

حدیث نمبر: 1172
قَالَ مَالِكٌ: وَبَلَغَنِي عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ مِثْلُ ذَلِكَ، وَعَلَى ذَلِكَ أَدْرَكْتُ أَهْلَ الْعِلْمِ بِبَلَدِنَا

امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ سلیمان بن یسار سے بھی مجھے ایسا ہی پہنچا، اور اس پر میں نے اہلِ علم کو پایا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّلَاقِ/حدیث: 1172]
تخریج الحدیث: «مقطوع ضعيف، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 30 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 35ق»