سیدنا سائب بن خلاد انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آئے میرے پاس جبرئیل علیہ السلام اور کہا کہ حکم کروں میں اپنے اصحاب کو بلند آواز سے لبیک پکارنے کا۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 738]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 1814، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2625، 2627، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3802، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1658، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2753، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3719، والترمذي فى «جامعه» برقم: 829، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1850، 1851، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2922، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9100، 9101، 9102، والدارقطني فى «سننه» برقم: 2506، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16823، والحميدي فى «مسنده» برقم: 876، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15284، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 34»
امام مالک رحمہ اللہ نے فر مایا: میں نے اہلِ علم سے سنا، کہتے تھے: یہ حکم عورتوں کو نہیں ہے، بلکہ عورتیں آہستہ سے لبیک کہیں اس طرح کہ آپ ہی سنیں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 738B1]
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: محرم اپنی آواز کو بلند نہ کرے جامع مسجدوں میں، بلکہ اس طرح کہے کہ آپ سنے اور پاس والا نہ سنے، مگر مسجد منٰی اور مسجد الحرام میں یہ بلند آواز سے لبیک کہے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 738B2]
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: میں نے سنا اہلِ علم سے، وہ مستحب جانتے تھے لبیک کہنا ہر نماز کے بعد اور ہر چڑھاؤ پر چڑھنے کے وقت۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْحَجِّ/حدیث: 738B3]