سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو دن روزہ رکھنے سے: ایک یوم الفطر دوسرے یوم الاضحیٰ میں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصِّيَامِ/حدیث: 614]
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 368، 584، 588، 1993، 2145، 2146، 5819، 5821، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 825، 1138، 1511، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1543، 1544، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2305، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 562، 4523، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1557، 2808، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3461، 4080، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1231، 1310، 1758، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1412، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1248، 2169، 3560، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3257، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8367، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 116، شركة الحروف نمبر: 618، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 36»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: میں نے سنا اہلِ علم سے سدا روزہ رکھنا کچھ برا نہیں ہے جب ان دنوں میں روزہ نہ رکھے جن دنوں میں منع کیا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے سے، اور وہ تین دن ہیں منی میں رہنے کے یعنی 11۔12۔13 ذوالحجہ اور ایک یوم الفطر اور ایک یوم الاضحیٰ، اور یہ ہم کو پسند ہے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصِّيَامِ/حدیث: 614B]