سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”جو شخص کہے «لَا إِلَهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ» ایک روز میں سو بار تو گویا اس نے دس غلام آزاد کئے، اور سو نیکیاں اس کے لئے لکھی جائیں گی، اور سو برائیاں اس کی مٹائی جائیں گی، اور وہ اس دن بھر شیطان کے شر سے بچا رہے گا یہاں تک کہ شام ہو، اور کوئی شخص اس سے بہتر عمل نہ لائے گا مگر جو اس سے بھی زیادہ عمل کرے۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْقُرْآنِ/حدیث: 488]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3293، 6403، 6405، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2691، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 829، 849، 859، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1912، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9769، 9770، 10593، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3466، 3468، 3468 م، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3798، 3812، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8123، 8124، شركة الحروف نمبر: 450، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 20»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے کہا: «سُبْحَانَ اللّٰهِ وَبِحَمْدِهِ» ایک دن میں سو بار، مٹائے جائیں گے گناہ اس کے اگرچہ ہوں مثلِ سمندر کے پھین (جھاگ) کے۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْقُرْآنِ/حدیث: 489]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3293، 6403، 6405، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2691، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 829، 849، 859، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1912، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9769، 9770، 10593، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3466، 3468، 3468 م، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3798، 3812، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8123، شركة الحروف نمبر: 451، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 21»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: جو شخص ہر نماز کے بعد «سُبْحَانَ اللّٰهِ» کہے تینتیس بار اور «اَللّٰهُ أَكْبَر» کہے تینتیس بار اور «اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ» کہے تینتیس بار اور ختم کرے سو کے عدد «لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ، وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ»، پس بخش دیئے جائیں گے گناہ اس کے اگرچہ ہوں مثل سمندر کی پھین (یعنی جھاگ) کے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْقُرْآنِ/حدیث: 490]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 750، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2013، 2016، والنسائی فى «عمل اليوم واللية» برقم: 142، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9894، 9895، 9896، 9897، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3075، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8956، 10410، وانظر للحدیث مرفوع: وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 597، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9971، شركة الحروف نمبر: 452، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 22»
سعید بن مسیّب نے کہا: باقیات صالحات یہ کلمے ہیں: «اَللّٰهُ أَكْبَرُ»، «سُبْحَانَ اللّٰهِ»، «اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ»، «لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ»، «لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰهِ» ۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْقُرْآنِ/حدیث: 491]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه طبري فى جامع البيان: 166/5 167، وله شواهد من حديث أبى هريرة الدوسي فأما حديث أبى هريرة الدوسي، أخرجه ابن ماجه فى «سننه» برقم: 2957، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 4027، والطبراني فى «الصغير» برقم: 407، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 10617، 10618، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1992، شركة الحروف نمبر: 453، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 23»
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا تم کو نہ بتاؤں وہ کام جو تمہارے سب کاموں سے بہتر ہے تمہارے لئے، اور درجہ میں سب سے زیادہ بلند ہے، اور تمہارے مالک کے نزدیک سب کاموں سے زیادہ عمدہ ہے، اور بہتر ہے سونا اور چاندی خرچ کرنے سے، اور بہتر ہے اس سے کہ تم اپنے دشمن سے لڑ کر اس کی گردن مارو اور وہ تمہاری گردن مارے۔ کہا صحابہ رضی اللہ عنہم نے: ہاں، بتاؤ۔ کہا انہوں نے: ذکر اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا۔ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے کہا: آدمی نے کوئی عمل ایسا نہیں کیا جو زیادہ نجات دینے والا ہو اس کو اللہ کے عذاب سے، سوا ذکرِ الٰہی کے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْقُرْآنِ/حدیث: 492]
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف و مرفوع صحيح وحديث معاذ موقوف صحيح، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 1831، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3377، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3790، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22116، 22118، 28172، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 35733 شیخ سلیم ہلالی اور شیخ احمد علی سلیمان نے سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ کی موقوف روایت کو ضعیف اور سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کی روایت کو صحیح کہا ہے، البتہ سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ والی روایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔، شركة الحروف نمبر: 454، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 24»
سیدنا رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم ایک روز نماز پڑھ رہے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے، تو جب سر اٹھایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع سے اور کہا: «سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» ایک شخص بولا: «رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ، حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ.» پس جب فارغ ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے، فرمایا: ”کون شخص بولا تھا ابھی؟“ اس شخص نے کہا: میں تھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ تب فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”میں نے دیکھا کہ تیس سے زیادہ کچھ فرشتے جلدی کر رہے تھے کہ کون پہلے لکھے اس کو۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْقُرْآنِ/حدیث: 493]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 799، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 614، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1910، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 824، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1063، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 653، وأبو داود فى «سننه» برقم: 770، والترمذي فى «جامعه» برقم: 404، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2653، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19301، والبزار فى «مسنده» برقم: 3732، 3733، والطبراني فى "الكبير"، 4531، شركة الحروف نمبر: 456، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 25»