سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سفر میں فرض کے ساتھ نفل نہیں پڑھتے تھے، نہ آگے فرض کے نہ بعد فرض کے، مگر رات کو زمیں پر اتر کے، اور کبھی اونٹ ہی پر نفل پڑھتے تھےو اگرچہ منہ اونٹ کا قبلہ کی طرف نہ ہوتا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 350]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1000، 1096، 1105، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 700، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1090، 1262، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2421، 2517، 2522، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 3071، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 491، 492، 493، 744، 745، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 949، 950، 10930، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1224، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2958، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2234، 2235، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4556، 4606، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4525، 4531، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 3865، والطبراني فى «الصغير» برقم: 748، شركة الحروف نمبر: 325، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 22»
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ حضرت قاسم بن محمد اور حضرت عروہ بن زبیر اور حضرت ابوبکر بن عبدالرحمٰن نفل پڑھا کرتے تھے سفر میں۔ امام مالک رحمہ سے پوچھا گیا سفر میں نفل پڑھنے کا؟ تو جواب دیا کہ کچھ قباحت نہیں ہے، رات میں اور دن میں، اور بعض اہلِ علم سے مجھے پہنچا ہے کہ وہ نفل پڑھتے تھے سفر میں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 351]
تخریج الحدیث: «مقطوع ضعيف، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4458، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 3839 شیخ سلیم ہلالی کہتے ہیں کہ اس کی سند انقطاع کی بنا پر ضعیف ہے۔، شركة الحروف نمبر: 325، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 23»
حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اپنے بیٹے عبیداللہ کو سفر میں نفل پڑھتے ہوئے دیکھتے تھے پھر کچھ انکار نہ کرتے تھے ان پر۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 352]
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، شیخ سلیم ہلالی کہتے ہیں کہ اس کی سند انقطاع کی بنا پر ضعیف ہے اور شیخ احمد على سلیمان نے بہی اسے ضعیف کہا ہے۔، شركة الحروف نمبر: 325، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 24»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے گدھے پرو اور رخ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خیبر کی جانب تھا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 353]
تخریج الحدیث: «صحيح، أخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 700، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1268، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2515، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 741، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 821، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1226، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2240، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4608، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2636، شركة الحروف نمبر: 326، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 25»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے تھے اونٹ پر سفر میں، جس طرف اونٹ کا منہ ہوتا تھا اسی طرف اپنا منہ کرتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن دینار نے کہا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسا کرتے تھے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 354]
تخریج الحدیث: «صحيح، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1000، 1096، 1105، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 700، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1090، 1262، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2421، 2517، 2522، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 3071، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 493، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 949، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1224، والترمذي فى «جامعه» برقم: 472، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2234، 2235، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4556، 4606، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4525، 4531، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 3865، شركة الحروف نمبر: 327، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 26»
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ میں نے دیکھا سیدنا انس رضی اللہ عنہ کو نماز پڑھتے تھے سفر میں گدھے پر، اور منہ ان کا قبلہ کی طرف نہ تھا، رکوع اور سجدہ اشارہ سے کر لیتے تھے بغیر اس امر کے کہ منہ اپنا کسی چیز پر رکھیں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 355]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4523، 4524، وانظر للحديث مرفوع: أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1100، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 702،والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 742، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 822، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1225، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2241، 2242، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12471،وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4523، 4524، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 5002، شركة الحروف نمبر: 328، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 26ق»