سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص جمعہ کے دن غسلِ جنابت کی طرح غسل کرے، پھر مسجد میں پہلی ساعت میں پہنچے تو گویا اس نے ایک اُونٹ صدقہ دیا، اور جو جائے دوسری ساعت میں تو گویا اس نے ایک بیل یا ایک گائے کا صدقہ دیا، اور جو جائے تیسری ساعت میں تو گویا اس نے ایک سینگ دار مینڈھے کا صدقہ دیا، اور جو جائے چوتھی ساعت میں تو گویا اس نے ایک مرغ کا صدقہ دیا، اور جو جائے پانچویں ساعت میں تو گویا اس نے ایک انڈا صدقہ دیا۔ پھر جس وقت امام خطبہ کے لئے نکلتا ہے تو فرشتے خطبہ سننے آتے ہیں۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجُمُعَةِ/حدیث: 224]
تخریج الحدیث: «صحيح، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 881، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 850، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2775، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1389، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1708، 11908، 11909، وأبو داود فى «سننه» برقم: 351، والترمذي فى «جامعه» برقم: 499، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1092، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5944، وأحمد فى «مسنده» برقم: 10064، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 2604، 2605، شركة الحروف نمبر: 211، فواد عبدالباقي نمبر: 5 - كِتَابُ الْجُمُعَةِ-ح: 1»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے تھے: جمعہ کے دن غسل کرنا واجب ہے ہر بالغ پر مثل غسلِ جنابت کے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجُمُعَةِ/حدیث: 225]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5305، والاوسط لابن المنذر برقم: 40/4، شركة الحروف نمبر: 212، فواد عبدالباقي نمبر: 5 - كِتَابُ الْجُمُعَةِ-ح: 2»
حضرت سالم بن عبداللہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے ایک شخص جمعہ کے دن مسجد میں آئے اور سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ خطبہ پڑھ رہے تھے، تو سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بولے: ”کیا وقت ہے یہ آنے کا؟“ اس شخص نے جواب دیا: میں بازار سے پھرا تو میں نے اذان سنی، پس میں نے وضو کیا اور چلا آیا، تو سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: یہ دوسرا قصور ہے تم نے صرف وضو کیا، حالانکہ تم کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کا حکم فرماتے تھے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجُمُعَةِ/حدیث: 226]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 878، 882، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 845، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1748، بدون ترقيم، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1230، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1682، وأبو داود فى «سننه» برقم: 340، والترمذي فى «جامعه» برقم: 493، 494، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1580، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1422، 1423، وأحمد فى «مسنده» برقم: 92، 204، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5292، شركة الحروف نمبر: 213، فواد عبدالباقي نمبر: 5 - كِتَابُ الْجُمُعَةِ-ح: 3»
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جمعہ کا غسل واجب ہے ہر بالغ شخص پر۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجُمُعَةِ/حدیث: 227]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 858، 879، 880، 895، 2665، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 846، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1742، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1228، 1229، 1233، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1376، 1382، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1679، 1680، وأبو داود فى «سننه» برقم: 341، 344، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1578، 1579، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1089، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1421، 5743، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11184، 11422، والحميدي فى «مسنده» برقم: 753، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 978، شركة الحروف نمبر: 214، فواد عبدالباقي نمبر: 5 - كِتَابُ الْجُمُعَةِ-ح: 4»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص جمعہ کو آئے تو غسل کر کے آئے، یا جو شخص نمازِ جمعہ کا ارادہ کرے تو غسل کرے۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجُمُعَةِ/حدیث: 228]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 877، 894، 919، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 844، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1749، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1223، 1224، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1377، 1404، 1406، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1683، 1684، والترمذي فى «جامعه» برقم: 492، 493، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1577، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1088، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1418، 1419، وأحمد فى «مسنده» برقم: 3116، والحميدي فى «مسنده» برقم: 620، 621، 622، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5480، شركة الحروف نمبر: 215، فواد عبدالباقي نمبر: 5 - كِتَابُ الْجُمُعَةِ-ح: 5»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جس شخص نے غسل کر لیا جمعہ کے روز صبح کے وقت اور نیت کی اس نے غسلِ جمعہ کی تو یہ غسل کافی نہ ہوگا یہاں تک کہ غسل کرے نماز کو جاتے وقت کیونکہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی تم میں سے نمازِ جمعہ کا ارادہ کرے تو غسل کرے۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجُمُعَةِ/حدیث: 228B1]
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جو شخص غسل کرے جمعہ کے دن جلدی یا دیر سے اور نیت کرے غسلِ جمعہ کی پھر ٹوٹ جائے وضو اس کا تو وضو کرے اور غسل کافی ہو جائے گا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجُمُعَةِ/حدیث: 228B2]