سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے کہ بوسہ لینا مرد کا اپنی عورت کو اور چھونا اس کا ہاتھ سے ملامست میں داخل ہے، تو جو شخص بوسہ لے اپنی عورت کا یا چھوئے اس کو اپنے ہاتھ سے تو اس پر وضو ہے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّهَارَةِ/حدیث: 94]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 613، والدارقطني فى «سننه» برقم: 516، 518، 519، 520، 521، 522، 526، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 496، 497، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 495، شركة الحروف نمبر: 87، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 64»
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے تھے: بوسہ سے مرد کے اپنی عورت کو وضو لازم آتا ہے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّهَارَةِ/حدیث: 95]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه الدارقطني فى «سننه» برقم: 487، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 500، شركة الحروف نمبر: 88، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 65»