حضرت عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیزی گرمی کی جہنم کے جوش سے ہے، تو جب تیز ہو گرمی تاخیر کرو نماز میں ٹھنڈک تک۔“ اور فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”شکوہ کیا آگ نے اپنے پروردگار سے اور کہا: اے پروردگار! میں اپنے کو آپ کھانے لگی، تو اذن دیا اس کو پروردگار نے دو سانس کا، ہر سال (اندر کو) سانس لینے کا جاڑے میں اور (باہر کو) سانس نکالنے کا گرمی میں۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ وُقُوْتِ الصَّلَاةِ/حدیث: 26]
تخریج الحدیث: «صحيح لغيرہ، وأخرجه التمهيد لابن عبدالبر برقم: 5/1، قال شيخ الالباني: صحيح فى «الجامع الصغير» :441، شركة الحروف نمبر: 24، فواد عبدالباقي نمبر: 1 - كِتَابُ وُقُوتِ الصَّلَاةِ-ح: 27» شیخ سلیم ہلالی اور شیخ احمدعلی سلیمان نے اس روایت کو صحیح لغیرہ قرار دیا ہے، علامہ البانیؒ نے اسے صحیح کہا ہے۔ [صحيح الجامع الصغير: 441]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تیز گرمی ہو تو تاخیر کرو نماز کی ٹھنڈک تک، اس لیے کہ تیزی گرمی کی جہنم کے جوش سے ہے۔“ اور فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”آگ نے گلہ کیا پروردگار سے تو اذن دیا پروردگار نے اس کو دو سانسوں کا، ایک سانس جاڑے میں اور ایک سانس گرمی میں۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ وُقُوْتِ الصَّلَاةِ/حدیث: 27]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 533، 536، 3260، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 615، 617، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 329، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1504، 1506، 1507، 1510، 7466، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 499، 501، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1499، 1500، وأبو داود فى «سننه» برقم: 402، والترمذي فى «جامعه» برقم: 157، 2592، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1243، 2887، 2888، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 677، 678، 4319، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2089، 2090، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7251، 7366، والحميدي فى «مسنده» برقم: 971، 972، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5871، والطبراني فى «الصغير» برقم: 384، شركة الحروف نمبر: 25، فواد عبدالباقي نمبر: 1 - كِتَابُ وُقُوتِ الصَّلَاةِ-ح: 28»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تیز گرمی ہو تو تاخیر کرو نماز کی ٹھنڈک تک، کیونکہ تیزی گرمی کی جہنم کے جوش سے ہے۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ وُقُوْتِ الصَّلَاةِ/حدیث: 28]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 533، 536، 3260، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 615، 617، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 329، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1504، 1506، 1507، 1510، 7466، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 499، 501، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1499، 1500، وأبو داود فى «سننه» برقم: 402، والترمذي فى «جامعه» برقم: 157، 2592، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1243، 2887، 2888، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 677، 678، 4319، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2089، 2090، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7251، 7366، والحميدي فى «مسنده» برقم: 971، 972، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5871، والطبراني فى «الصغير» برقم: 384، شركة الحروف نمبر: 26، فواد عبدالباقي نمبر: 1 - كِتَابُ وُقُوتِ الصَّلَاةِ-ح: 29»