920- سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں نمازادا کرتے تھے ہم میں سے کوئی ایک شخص جب سلام پھیرتا تھا، تو اپنے ہاتھ کے ذریعے دائیں طرف اور بائیں طرف اس طرح کہتا تھا: السلام علیکم، السلام علیکم۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا وجہ ہے کہ تم اپنے ہاتھ یوں ہلاتے ہو، جس طرح یہ سرکش گھوڑوں کی دم ہوتے ہیں۔ کیا تمہارے لیے یہ کافی نہیں ہے کہ آدمی اپنا ہاتھ اپنے زانوں پر رکھے اور پھر اپنے دائیں طرف موجود اپنے بھائی کو سلام کرے اور بائیں طرف موجود اپنے بھائی کو سلام کرتے ہوئے ”السلام علیکم و رحمتہ اللہ، السلام علیکم و رحمتہ اللہ“ کہہ دے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 430، 431، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 733، 1544، 1708، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1878، 1879، 1880، 1881، 2154، 2162، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 815، 1183، 1184، وأبو داود فى «سننه» برقم: 661، 998 1000، 4823، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 992، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3009، 3010، وأحمد فى «مسنده» برقم: 21138، 21155، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7482»