حدثنا يونس بن محمد , قال: حدثنا عبد الواحد بن زياد قال: حدثنا ليث يعني ابن أبي سُلَيْمٍ , قَالَ: حَدَّثَنِي طَاوُسٌ , عَنْ أُمِّ مَالِكٍ الْبَهْزِيَّةِ , قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " خَيْرُ النَّاسِ فِي الْفِتْنَةِ رَجُلٌ مُعْتَزِلٌ فِي مَالِهِ , يَعْبُدُ رَبَّهُ , وَيُؤَدِّي حَقَّهُ , وَرَجُلٌ آخِذٌ بِرَأْسِ فَرَسِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ , يُخِيفُهُمْ وَيُخِيفُونَهُ" .
حضرت ام مالک بہزیہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”فتنہ کے زمانے میں لوگوں میں سب سے بہترین آدمی وہ ہو گا جو اپنے مال کے ساتھ الگ تھلگ رہ کر اپنے رب کی عبادت کرتا ہو اور اس کا حق ادا کرتا ہو اور دوسرا وہ آدمی جو راہ اللہ میں اپنے گھوڑے کی لگام پکڑ کر نکلے، وہ دشمن کو خوف زدہ کرے اور دشمن اسے خوفزدہ کرے۔“[مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27353]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف ليث بن أبى سليم، وقد اختلف فيه على طاووس