عروہ بن زبیر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مروان نے مجھ سے ”مس ذکر“ کے متعلق مذاکرہ کیا، میری رائے یہ تھی کہ اپنی شرمگاہ کو چھونے سے انسان کا وضو نہیں ٹوٹتا، جبکہ مروان کا یہ کہنا تھا کہ اس سلسلے میں حضرت بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا نے اس سے ایک حدیث بیان کی ہے، بالآخر مروان نے حضرت بسرہ رضی اللہ عنہا کے پاس ایک قاصد بھیجا، اس قاصد نے آ کر بتایا کہ انہوں نے یہ حدیث بیان کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنی شرمگاہ کو چھوئے، اسے چاہئے کہ وضو کرے۔“[مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27293]
عروہ بن زبیر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مروان نے مجھ سے ”مس ذکر“ کے متعلق مذاکرہ کیا، میری رائے یہ تھی کہ اپنی شرمگاہ کو چھونے سے انسان کا وضو نہیں ٹوٹتا، جبکہ مروان کا یہ کہنا تھا کہ اس سلسلے میں حضرت بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا نے اس سے ایک حدیث بیان کی ہے، بالآخر مروان نے حضرت بسرہ رضی اللہ عنہا کے پاس ایک قاصد بھیجا، اس قاصد نے آ کر بتایا کہ انہوں نے یہ حدیث بیان کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنی شرمگاہ کو چھوئے، اسے چاہئے کہ وضو کرے۔“[مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27294]
حضرت بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنی شرمگاہ کو چھوئے، اسے چاہئے کہ وضو کرے۔“[مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27295]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، ورجاله ثقات، وقد اختلف فى سماع هشام بن عروة هذا الحديث من أبيه، فنفاه جمهور الأئمة
عروہ بن زبیر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مروان نے مجھ سے ”مس ذکر“ کے متعلق مذاکرہ کیا، میری رائے یہ تھی کہ اپنی شرمگاہ کو چھونے سے انسان کا وضو نہیں ٹوٹتا، جبکہ مروان کا یہ کہنا تھا کہ اس سلسلے میں حضرت بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا نے اس سے ایک حدیث بیان کی ہے، بالآخر مروان نے حضرت بسرہ رضی اللہ عنہا کے پاس ایک قاصد بھیجا، اس قاصد نے آ کر بتایا کہ انہوں نے یہ حدیث بیان کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنی شرمگاہ کو چھوئے، اسے چاہئے کہ وضو کرے۔“[مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27296]