حضرت جدامہ بنت وہب رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرا ارادہ بن رہا تھا کہ حالت رضاعت میں مردوں کو اپنی بیویوں کے قریب جانے سے منع کر دوں لیکن پھر مجھے بتایا گیا کہ فارس اور روم کے لوگ تو ایسا کرتے ہیں، ان کی اولاد کو اس سے کوئی نقصان نہیں ہوتا (لہٰذا میں نے یہ ارادہ ترک کر دیا)۔“[مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 27034]
حضرت جدامہ بنت وہب رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرا ارادہ بن رہا تھا کہ حالت رضاعت میں مردوں کو اپنی بیویوں کے قریب جانے سے منع کر دوں لیکن پھر مجھے بتایا گیا کہ فارس اور روم کے لوگ تو ایسا کرتے ہیں ان کی اولاد کو اس سے کوئی نقصان نہیں ہوتا (لہٰذا میں نے یہ ارادہ ترک کر دیا)۔“[مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 27035]
حضرت جدامہ بنت وہب رضی اللہ عنہا ”جو کہ اولین ہجرت کرنیوالی خواتین میں شامل ہیں“ سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ”عزل“(آب حیات کو باہر خارج کر دینے) کے متعلق سوال پوچھا، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ تو پوشیدہ طور پر زندہ درگور کر دینا ہے۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 27036]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لضعف ابن لهيعة لكنه توبع